کتے صرف چار پیروں والے نہیں ہوتے، دو پیروں والے کتوں کی نسل بھی دنیا میں پائی جاتی ہے، ان کتوں کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہ دانت سے نہیں کاٹتے بلکہ اپنی اس سڑی بسی زبان سے کاٹتے ہیں جو دوسروں کے تلوے چاٹتے چاٹتے موٹی ہوگئی ہے۔۔۔ان کتوں میں سے بعض ایسے ہیں کہ اگر وقتا فوقتا انہیں ان کے کتے ہونے کا احساس نہ دلایا جائے تو وہ پاگل ہوجاتے ہیں اور ہمیں ہر لمحہ ان کے کاٹے کا ڈر لگا رہتا ہے۔۔۔
آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ کتے اپنے کتے پن کے باوجود ہاتھوں میں قلم پکڑنا جانتے ہیں اور منہ سے بھونکنے کی بجائے اسی قلم سے بھونکتے ہیں۔۔۔ کچھ کتے بھونکتے بھونکتے اتنے مشہور ہوجاتے ہیں کہ کتا یونین انہیں کتوں کا سردار بنادیتی ہے ۔۔۔اور پھر یہ کتے جس طرح سے چاہتے ہیں جیسے چاہتے ہیں لوگوں پر بھونکتے اور انہیں کاٹتے رہتے ہیں۔۔۔میرا بھی کئی مرتبہ ایسے کتوں سے سابقہ پڑ چکا ہے لیکن میں نے اپنے حواس بجا رکھے اور ان کتوں کو انہیں کی زبان میں جواب دے کر انہیں خاموش کیا۔۔۔
ان کی ایک بری عادت یہ بھی ہے کہ آپ کسی طریقے سے انہیں بھونکنے سے روک بھی دیں تو اندر ہی اندر غراتے رہتے ہیں۔۔۔گویا کہہ رہے ہوں آج تو بچ گیا آئندہ ہوشیار رہنا۔
ویسے مجھے ان کتوں سے کبھی کچھ لینا دینا نہیں رہا اور نہ ہی میں ان کتوں پر اتھارٹی ہوں۔۔۔ہاں اتنا ہے کہ جب سنسان سڑک پر اکیلے جارہا ہوتا ہوں تو ہر لمحہ اپنی تشریف خطرے میں نظر آتی ہے ۔۔۔
بھوت پریت کا میں کبھی قائل نہیں رہا اور نہ آئندہ قائل ہونے کی امید ہے لیکن کتوں کے وجود سے مجھے انکار نہیں ،آنکھ اور تشریف پاس میں ہے تو ہر جگہ کتے ہی کتے ہیں۔۔۔
جس طرح افطاری میں پکوڑے اور کلینگڑ ضروری ہیں اسی طرح دنیا میں ان کتوں کا وجود بھی ضروری ہے ۔۔۔
ہر کام میں کوئی نہ کوئی مصلحت ہوتی ہے۔۔۔دو پیروں والے کتوں کے وجود کا مقصد شاید یہ ہو کہ دوپیر والے انسان اپنی قدر پہچان سکیں اور ان کتوں کو دیکھ کر عبرت لیں تاکہ زندگی کے کسی بھی شعبہ میں ان سے "کتا پن" سرزد نہ ہوسکے۔۔۔!
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment