حلال ہے مگر اتنا حلال تھوڑی ہے


حلال ہے مگر اتنا حلال تھوڑی ہے
یہ مرغا اکَّھا ہی کھانا کمال تھوڑی ہے

ہزاروں اور بھی آئیں ہیں پیارے!دعوت میں
ہمیں تمہارا ہی تنہا خیال تھوڑی ہے

مزا تو جب ہے کہ تم کھا کے just اٹھ جاؤ
ہمیشہ بیٹھے ہی رہنا کمال تھوڑی ہے

لگانی پڑتی ہے لائن یہاں پہ کھانے کو
بھکاریوں سی یہ دعوت وبال تھوڑی ہے!

کھلا ہی چھوڑ دیا لڑکیوں کو لڑکوں میں
زمانہ تُھو کرے ان کو ملال تھوڑی ہے !

ذرا سنبھال کے لپکو تم اپنا موبائل
اجی مسکال ہے،کوئی مس کی کال تھوڑی ہے!

غرور خاک میں مل جائے گا حسینوں کا
فنا ہے سب کو ،کوئی لازوال تھوڑی ہے

"ہماری بچی کا رشتہ بہت ہی مہنگا ہے"
فقط یہ آپ کے گھر کا ہی حال تھوڑی ہے

کوئی یہ کہہ دے مدارس کے ذمہ داروں سے
"زکوۃ ہے کوئی ابّا کا مال تھوڑی ہے"!

مدَرِّسو سنو مارو نہ اتنا بچوں کو
نبی کے مہماں پہ قمچی حلال تھوڑی ہیں !

ہر ایک دنگے میں آتا ہے نام مسلم کا
"عروج" کہتے ہیں اس کو، زوال تھوڑی ہے!

0 comments:

Post a Comment