(سوشل میڈیا پر یہ نعرہ بہت دنوں سے لگایا جارہا ہے... اور لوگ اس سے خوب متاثر بھی ہورہے ہیں... دیکھیں کیا ہے حقیقت؟)
*"نہ میں سنی ہوں،نہ حنفی،نہ شافعی،نہ مقلد نہ غیر مقلد،میں تو صرف مسلمان ہوں اور مسلمان بن کر جینا چاہتا ہوں"*
کتنا پیارا ہے یہ نعرہ!...اسے سن کر کتنا اچھا لگتا ہے... لیکن کیا کبھی آپ نے اس نعرے پر غور بھی کیا ہے کہ اس نعرے کی مٹھاس میں کتنا زبردست زہر بھرا ہوا ہے؟
ذرا ان نعرہ لگانے والوں سے پوچھو کہ بھائی!آپ صرف مسلمان ہیں سنی،حنفی، مقلد، غیرمقلد نہیں ہیں تو شریعت پر عمل کس طرح کرتے ہیں؟کس مسجد میں نماز پڑھتے ہیں؟حنفی کی؟ آپ تو حنفی نہیں ہیں!.....شافعی کی؟آپ تو شافعی نہیں ہیں!...آپ تو مسلمان ہیں مسلمانوں کی مسجد میں جائیے ان حنفی شافعی مقلد غیرمقلد کی مسجدوں میں کیوں جاتے ہو؟شریعت کے دوسرے مسائل پر کس طرح عمل کرتے ہو؟خود سے...یا کسی سے پوچھ کر؟...خود سے تو عمل کرنے سے رہے ..اگر پوچھ کر کرتے ہو تو کس سے پوچھتے ہو؟حنفی عالم سے؟ آپ تو حنفی نہیں!...غیرمقلد عالم سے؟آپ تو غیرمقلد نہیں!.....آپ تو مسلمان ہیں،کسی مسلمان عالم سے پوچھیے!
اگر آپ صرف مسلمان ہیں سنی حنفی مقلد غیرمقلد نہیں ہیں تو نماز پڑھنے کے لیے ایک مخصوص مسلک کی مسجد کیوں تلاش کرتے ہیں ... نماز روزے کے مسائل ایک مخصوص مسلک کے عالم سے کیوں پوچھتے ہیں؟؟
اس نعرے کے پیچھے کوئی تو راز ہے.. ایک ایمان والا یہ نعرہ ہرگز نہیں لگاسکتا،یہ نعرہ شیطانی تو ہوسکتا ہے،ایمانی ہرگز نہیں ہوسکتا... دراصل یہ نعرہ لگانے والے یا تو جمعہ جمعہ آٹھ والے ہوتے ہیں یا وہ لوگ ہوتے ہیں جو یہ نعرہ صرف زبان سے لگاتے ہیں مسلک کی بات آتی ہے تو اپنے مسلک کی حمایت میں سب سے پیش پیش رہتے ہیں -
حقیقت یہ ہے کہ یہ پر فریب نعرہ،نعرۂ ضلالت ہے... حدیث میں ہے"من شذ شذ"،یعنی جو جماعت سے کٹ گیا وہ ایمان سے کٹ گیا،اور "اتبعوا السواد الأعظم" جس پر امت کا ایک بڑا طبقہ جما ہوا ہو تم بھی اسی پر جم جاؤ،اگر الگ ہوئے تو ایمان سے کٹ جانے کا اندیشہ ہے... من شذ شذ!
آپﷺ نے یہ ارشاد فرمادیا کہ اس امت کے فرقے بنیں گے تو ضرور بنیں گے؛لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ سب کے سب گمراہ ہوں گے،کوئی بھی مسلمان نہیں ہوگا؛بلکہ آپ نے اس کے بعد یہ بھی ارشاد فرمادیا کہ مسلمانوں کی سچی جماعت انہیں فرقوں میں سے کوئی نہ کوئی فرقہ ہوگا،جس کی علامت یہ ہے کہ وہ میرے اور میرے اصحاب کے طریقوں پر عمل پیرا ہوگا-
اب اگر آپ "مسلمانیت"کا نعرہ لگا کر ایک اور فرقہ "فرقۂ مسلمانی" پیدا کردیں تو کیا فرق ہوا آپ "مسلمان" میں اور دوسرے مسلک والوں میں؟؟؟کچھ دنوں میں آپ کی بھی مسجد الگ قرآن الگ حدیث الگ ... کوئی آپ کو ٹوکے گا تو آپ بھی لٹھ لے کر کھڑے ہوجائیں گے!
دین ایک اصول اور دائرۂ عمل کا نام ہے،آپ اس دائرے میں رہ کر ہی نجات پاسکتے ہیں،صرف مسلمانیت کا نعرہ لگا کر نہیں!
یہ درست ہے کہ آج مسلمانوں کے درمیان آپس میں جیسا اختلاف ہورہا ہے ویسا نہیں ہونا چاہیے تھا؛لیکن کیا ہم اپنے گھریلو اختلافات کی وجہ سے اپنا گھر ہی چھوڑ دیں گے؟خواہ مخواہ ایک اور فرقہ پیدا کرنے سے کیا فائدہ؟؟ ہمیں اگر مسلمان رہنا ہے تو امت کی انہیں جماعتوں میں سے آپﷺ اور آپ کے اصحاب کی سنت پر عمل پیرا جماعت کی اتباع کرنی ہوگی-
میں یہ نہیں کہتا کہ آپ سنی بن جائیں،غیرمقلد بن جائیں،حنفی بن جائیں،شافعی بن جائیں،یہ بن جائیں وہ بن جائیں،میں فرقہ بندی کی بالکل تعلیم نہیں دے رہا اور نہ اس تحریر سے میرا مقصد آپسی انتشار کو ہوا دینا ہے... اللہ نے آپ کو عقل دی ہے اس عقل اور قرآن و احادیث کی مدد سے اہل السنہ والجماعہ کو پہچانیں،اور اسلام کے دائرے میں رہ کر ہی مسلمانیت کا نعرہ لگائیں نہ کہ دائرے سے نکل کر!
وَلَوْ شَاءَ رَبُّكَ لَجَعَلَ النَّاسَ أُمَّةً وَاحِدَةً ۖ وَلَا يَزَالُونَ مُخْتَلِفِينَ(118) إِلَّا مَن رَّحِمَ رَبُّكَ ۚ وَلِذَٰلِكَ خَلَقَهُمْ ۗ وَتَمَّتْ كَلِمَةُ رَبِّكَ لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ (119) هود
0 comments:
Post a Comment